Ads 468x60px

Showing posts with label Islamic Knowledge. Show all posts
Showing posts with label Islamic Knowledge. Show all posts

Shab-e-Barat K Liye DUA

شب برأت کے لئے دعا
 
آئیے سب مل کر اپنے مالک سے مانگیں

یا ربّ العزّت .....
ہم تیرے حضور سجدہ ریز ہیں،
تیری حمد و ثناء کرتے ہیں،

پروردگار عالم!
ہم نے یقین کیا اور ہم ایمان لائے اس بات پر کہ
جو لوگ تیری نازل کی ہوئی کتاب کی باتوں پر ایمان لائے اور
نیک عمل کیئے ان کیلئے تیرے پاس نعمت بھری جنّتیں ہیں۔

یا ربّ العزّت!
ہمیں اپنے ایمان میں ثابت قدم رکھنا اور
ہمارے دلوں کو اس ہدایت اور ہمارے ایمان لانے کے اقرار کے بعد
ٹیڑھا نہ کردینا، ورنہ ہم کہں کے نہ رہیں گے۔

ہمارےمالک!
ہم تجھ سے ہی دعا کرتے ہیں
تجھ سے ہی مدد کے طالب ہیں اور
تجھ سے ہی مدد اور مغفرت چاہتے ہیں۔

اے اللہ پاک !
ہم ہر خیر،برکت اور سلامتی کے لئے تیرا بے حساب شکر کرتے ہیں
جو کہ تو نے ہماری زندگی میں نازل کی۔
اے ہمارے پیارے رب
ہم تجھ سے راضی ہیں،
تو بھی ہم سے راضی ہو جا۔

تو اپنے فضل و کرم اور رحمت سے ہمیں کامل ایمان والوں
میں شامل کر دے۔

ہماری تمام غلطیاں گناہ معاف کر دے۔

ہمیں اور ہمارے والدین ،اساتذہ کو بخش دے۔

ہمیں ہر شرور سے بچا اور ہمیشہ اپنے حفظ و آمان میں رکھ ۔

یارب العالعمین!
ہم تجھ سے رہنمائی اور ہدایت کے طلبگار ہیں،

ہمیں سیدھے راستہ پرچلانا
.وہ راستہ جس پر چلنے والے تیرے انعامات سے نوازے جاتے ہیں
اس دنیا میں بھی
اور آخرت میں بھی
اور ہمیں اس گمراہی کے راستے پر چلنے سے روک دینا
جس پر چل کرلوگ تیرے غضب کا شکار ہو جاتے ہیں۔

ہمیں بھی وہ ہدایت، صبر اور ہمّت عطا فرما کہ ہم بھی تیرے

صابر اور نیکو کار بندوں میں شمار کیئے جانے کے اہل بن جائیں

ہمارے ملک پاکستان کو مشکلوں سے نکال دے اور یہ جو بیگناہوں کا خون روز بہتا ہے وو بند ہو جائے د ہشت گردی ختم ہو جائے ، ہمارے پاکستان کو سلامت رکھنا

اے ہمارے پیارے رب!

ہم تجھ سے راضی ہیں،

تو بھی ہم سے راضی ہو جا۔

تو اپنے فضل و کرم اور رحمت سے ہمیں کامل ایمان والوں
میں شامل کر دے۔

ہماری تمام غلطیاں گناہ معاف کر دے۔

جو بیمار ہیں ان کو صحت دے

جو بے اولاد ہیں ان کو نیک اولاد دے

حلال رزق عطا فرما

ہر برائی سے بچا

ہماری دانستہ اور نادانستہ ہونے والی کوتاہیوں اور نافرمانیوں کو معاف فرما
اور آئیندہ ہمیں ان سے بچنے کی توفیق عطا فرما

ہمیں سیدھے راستے پر چلا اور اس پر ثابت قدم رکھ

شرک جیسے گناہ سے ہمیشہ محفوظ رکھنا

ایمان پر ہمارا خاتمہ فرما

مرتے وقت کلمہ پڑھنا نصیب فرما

قبر کے عذاب سے بچا

آخرت میں سرخرو فرما

پیارے آقا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ساتھ نصیب فرما

ہمیں توفیق دے کہ ہم تیری عبادت کا حق ادا کر سکیں

یا الله کریم ہم تجھ سے راضی ہیں بس تو بھی ہم سے راضی ہو جا اور ہماری جائز دعاؤں کو قبول فرما

آمين بجاه النبي الامين.....صلي الله تعالي عليه وآله وسلم

Shab-e-Barat Qura'n-o-Hadees Ki Roshni Mian

شب برأت قرآن و احادیث کی روشنی میں:
------------------------------
--------------------
تقسیم امور کی رات:
-------------------------
ارشاد باری تعالیٰ ہوا ’’قسم ہے اس روشن کتاب کی بے شک ہم نے اسے برکت والی رات میں اتاراہے‘ بے شک ہم ڈرسنانے والے ہیں اس میں بانٹ دیاجاتا ہے ہرحکمت والا کام (الدخان: 2-4‘کنزالایمان)

’’اس رات سے مرادشب قدر ہے یا شب برأت‘‘ (خزائن العرفان) ان آیات کی تفسیر میں حضرت عکرمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور بعض دیگر مفسرین نے بیان کیا ہے کہ ’’لیلتہ مبارکہ‘‘سے پندرہ شعبان کی رات مراد ہے۔ اس رات میں زندہ رہنے والے ‘فوت ہونے والے اور حج کرنے والے سب کے ناموں کی فہرست تیار کی جاتی ہے اور جس کی تعمیل میں ذرا بھی کمی بیشی نہیں ہوتی۔ اس روایت کو ابن جریر‘ابن منذر اور ابن ابی حاتم نے بھی لکھا ہے‘ اگرچہ اس کی ابتداء پندرہویں شعبان کی شب سے ہوتی ہے
(ماثبت من السنہ‘ صفحہ194)


مغفرت کی رات :
------------------
شب برأت کی ایک بڑی خصوصیت یہ ہے کہ اس شب میں اللہ تعالیٰ اپنے فضل وکرم سے بے شمارلوگوں کی بخشش فرمادیتا ہے اسی حوالے سے چند احادیث مبارکہ ملاحظہ فرمائیں۔

حدیث:-
(١) حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ ایک رات میں نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کو اپنے پاس نہ پایا تو میں آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی تلاش میں نکلی میں نے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم جنت البقیع میں تشریف فرما ہیں آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا کیا تمہیں یہ خوف ہے کہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم تمہارے ساتھ زیادتی کریں گے۔ میں نے عرض کی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم مجھے یہ خیال ہوا کہ شاید آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کسی دوسری اہلیہ کے پاس تشریف لے گئے ہیں آقا و مولیٰ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا بیشک اللہ تعالیٰ شعبان کی پندرہویں شب آسمانِ دنیا پر (اپنی شان کے مطابق) جلوہ گر ہوتا ہے اور قبیلہ بنو کلب کی بکریوں کے بالوں سے زیادہ لوگوں کی مغفرت فرماتا ہے۔ (ترمذی جلد ١ ص ١٥٦، ابن ماجہ ص ١٠٠، مسند احمد جلد ٦ ص ٢٣٨، مشکوٰۃ جلد ١ ص ٢٧٧، مصنف ابنِ ابی شعبہ ج ١ ص ٣٣٧، شعب الایمان للبیہقی جلد ٣ ص ٣٧٩)
شارحین فرماتے ہیں کہ یہ حدیث پاک اتنی زیادہ اسناد سے مروی ہے کہ درجہ صحت کو پہنچ گئی۔


حدیث:-
(٢) حضرتِ ابو بکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ، سے روایت ہے کہ آقا و مولیٰ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا، ''شعبان کی پندرہویں شب میں اللہ تعالیٰ آسمانِ دنیا پر (اپنی شان کے مطابق) جلوہ گر ہوتا ہے اور اس شب میں ہر کسی کی مغفرت فرما دیتا ہے سوائے مشرک اور بغض رکھنے والے کے''۔ (شعب الایمان للبیہقی جلد ٣ ص ٣٨٠)


حدیث:-
(٣) حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ، سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا ارشاد ہے اللہ تعالیٰ شعبان کی پندرہویں شب مین اپنے رحم و کرم سے تمام مخلوق کو بخش دیتا ہے سوائے مشرک اور کینہ رکھنے والے کے''۔
(ابنِ ماجہ ص ١٠١، شعب الایمان ج ٣ ص ٣٨٢، مشکوٰۃ جلد ١ ص ٢٧٧)


حدیث:-
 حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے
آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ
شعبان کی پندرھویں شب کو قیام کرو اور دن کا روزہ رکھو
اللہ تعالٰی پندرھویں شب کے غروب ِ آفتاب کے بعد آسمانِ دنیا کی طرف
تمام رحمتوں کو متوجہ فرما کر یہ آواز دیتا ہے : کہ
 ہے کوئی معافی چاہنے والا
جو مجھ سے معافی مانگے اور میں اس کو معاف کردوں
ہے کوئی روزی چاہنے والا،کوئی مصیبت زدہ جو مجھ سے مصیبت دور کرنے
کے لیے کہے اور میں اس کی مصیبت کو دور کردوں۔
اسی طرح صبح صادق تک آوازیں دیتا ہے
(ابنِ ماجہ ص ١۰۰)




Shab-e-Barat

شب براَت بڑی رحمتوں،برکتون،بخششوں اور عظمتوں والی شب مبارکہ ہے،
  جس میں آئندہ سال ہونے والے تمام عوامل کا فیصلہ کیا جاتا ہےاس شب ربْ العزت فیصلہ فرماتا ہے
کہ فلاں آدمی نے فلاں دن مرنا ہے۔
فلاں کو رزق دیا جائے گا، فلاں وزیراعظم بنایا جائے گافلاں وزارت سے ہٹایا جائے گا،یعنی
اللہ عزوجل 
آئندہ سال کے تمام احکامات صادر فرماتا ہے۔۔
شب براَت کو رب کائنات نے نہایت مبارک فرمایا ہے 
کیونکہ زمین والوں کے لیے اس شب مبارکہ میں رحمت،برکت،خیر،گناہوں کی معافی اور مغفرت نازل ہوتی ہے۔
نور مجسمﷻ کا ارشاد گرامی ہے کہ:شب براَت یعنی 15 شعبان کو اللہ عزوجل قریب والے آسمان کی طرف
نزول فرماتا ہے اور سوائے مُشرک،زانی،دل میں بغض رکھنے والا،والدین کے نافرمان،رشتہ داروں
سے تعلق ختم کرنے والے اور بدکار عورت کے بغیر ہر مسلمان کو معاف فرما دیتا ہے۔ سبحان اللہ

Jummah Mubarak New Photo

رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: 
سورج کے طلوع وغروب والے دنوں میں کوئی بھی دن جمعہ کے دن سے افضل نہیں ،یعنی جمعہ کا دن تمام دنوں سے افضل ہے (صحیح ابن حبان)۔

رسول اللہ ﷺ نے ایک مرتبہ جمعہ کے دن ارشاد فرمایا : مسلمانو! اللہ تعالیٰ نے اِس دن کو تمہارے لیے عید کا دن بنایا ہے؛ لہٰذا اِس دن غسل کیا کرو اور مسواک کیا کرو (طبرانی، مجمع الزوائد)۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جمعہ کا دن ہفتہ کی عید ہے۔

اللہ تعالیٰ نے اپنے پاک کلام کی سورہٴ بروج میں﴿وشاھد ومشہود﴾ کے ذریعہ قسم کھائی ہے۔ شاہد سے مراد جمعہ کا دن ہے یعنی اِس دن جس نے جو بھی عمل کیا ہوگا،یہ جمعہ کا دن قیامت کے دن اُس کی گواہی دے گا۔

رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: اللہ کے نزدیک سب سے افضل نماز‘ جمعہ کے دن فجر کی نماز جماعت کے ساتھ ادا کرنا ہے (طبرانی ، بزاز)۔

جہنم کی آگ روزانہ دہکائی جاتی ہے؛ مگر جمعہ کے دن اس کی عظمت اور خاص اہمیت وفضیلت کی وجہ سے جہنم کی آگ نہیں دہکائی جاتی ۔ (زاد المعاد ۱ / ۳۸۷)۔


رسول اللہ ﷺ نے جمعہ کے دن کا ذکر کیا اور فرمایا : اس میں ایک گھڑی ایسی ہے، جس میں کوئی مسلمان نماز پڑھے، اور اللہ تعالیٰ سے کچھ مانگے تو اللہ تعالیٰ اس کو عنایت فرمادیتا ہے اور ہاتھ کے اشارے سے آپ ﷺ نے واضح فرمایا کہ وہ ساعت مختصر سی ہے (بخاری)۔

رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: وہ گھڑی خطبہ شروع ہونے سے لے کر نماز کے ختم ہونے تک کا درمیانی وقت ہے (مسلم)۔

رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: جمعہ کے دن ایک گھڑی ایسی ہوتی ہے کہ مسلمان بندہ جو مانگتا ہے، اللہ اُس کو ضرور عطا فرمادیتے ہیں۔ اور وہ گھڑی عصر کے بعد ہوتی ہے (مسند احمد)۔

مذکورہ حدیث شریف اوردیگر احادیث کی روشنی میں جمعہ کے دن قبولیت والی گھڑی کے متعلق علماء نے دو وقتوں کی تحدید کی ہے: (۱) دونوں خطبوں کا درمیانی وقت، جب امام منبر پر کچھ لمحات کے لیے بیٹھتا ہے۔ (۲) غروبِ آفتاب سے کچھ وقت قبل۔


Be Humble In This World

Do You Think You Are Handsome
Or Beautiful ??


You are RICH?
You are STRONG?
You are INDEPENDENT?
You don't NEED any one?

Okay Now, What About When You Die ??

You NEED someone to clean your body.
You NEED someone to cover your body with Kaffan..
You NEED someone to bury your body,
AND, The most IMPORTANT thing, YOU
NEED SOMEONE TO PRAY FOR YOU.

So,don't be ARROGANT !!
Be HUMBLE in this world !!

Remember shaitaan was not a stupid
But, he was arrogant !!!!!!!

Like and share.... and Remind others too!

Women In ISLAM

 

WOMEN IN ISLAM

[Prophet Mohammed (S.A.W.W) Defined it very Beautifully]
                                         A WOMAN CAME OUT OF A MANS RIB.
                                       NOT FROM HIS FEET TO BE WALKED ON,
                                   NOT FROM HIS HEAD TO BE SUPERIOR OVER,
                                           BUT FROM HIS SIDE TO BE EQUAL,
                                         UNDER THE ARM TO BE PROTECTED
                                     AND NEXT TO THE HEART TO BE LOVED.

                                             Be careful-do not make a woman cry,
                                             Because ALLAH  counts her TEARS.

                                            Forward this to all for everyone to know
                                         What great Position Islam holds for Women.


                                        WWW.GALAXYOFISLAM.BLOGSPOT.COM


What is Hasad/jealousy

حسدکیا ہے؟
------------------
حسد دو طرح کا ہوتا ہے:
1۔ کسی کے مال اور رتبے کو دیکھ کر حسد کر کے اس کے زوال کی تمنا کرنا اور یہ خواہش کرنا کہ یہ تمام چیزیں اسے حاصل ہوجائیں۔

2۔ دوسروں کے پاس موجود نعمتوں کے زوال کی تمنا کرنا ، چاہے وہ نعمتیں حسد کرنے والے کو ملیں یا نہ ملیں اور یہ بدترین حسد ہے۔

حسد دونوں صورتوں میں حرام ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:
"ایک دوسرے سے بغض نہ رکھو ، حسد نہ کرو اور قطع تعلق نہ کرو۔"

حسد کے حرام ہونے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کسی کو حکمت کے بغیر کچھ نہیں دیتا اگر حسد کرنے والا یہ چاہتا ہے کہ یہ نعمتیں فلاں شخص کے پاس نہ رہیں تو دراصل یہ اللہ تعالیٰ پر اعتراض ہے کہ اس نے اپنے فلاں بندے کو کیوں نوازا ہے اور اسے برے حال میں کیوں رکھا؟

مثال کے طور پر ایک جماعت میں کچھ بچے محنتی اور کچھ کام چور ہوتے ہیں ، محنتی بچوں کو استاد ہمیشہ پسند کرتے ہیں۔ کام چور بچوں کو چاہئے کہ محنتی بچوں سے حسد کرنے کے بجائے محنت کر کے ان جیسا بننے کی کوشش کریں۔

آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: " دو چیزوں میں حسد کرنا جائز ہے ایک وہ شخص جسے اللہ تعالیٰ نے قرآن کا علم دیا اور وہ صبح و شام اس کی تلاوت کرتا ہے اور دوسرا وہ شخص جسے اللہ تعالی ٰ نے مال عطا کیا تو وہ اسے اللہ کی راہ میں خرچ کرتا ہے۔"

حسد جیسی برائی کا خیال بھی کبھی دل میں نہ لائیں ہمیشہ اللہ تعالیٰ کی ذات پاک پر اپنا ایمان پختہ رکھیں اور اس کا مطیع و فرمانبردار بن کر اپنے ارادوں اور خواہشات کو اسی پاک ذات کے سپرد کریں۔

اللہ تعالیٰ ہمیں حسد جیسی بری خصلت سے بچائے اور اپنی ذات پر بھروسہ کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین!

Share With Friends

Slide Show

Related Posts Plugin for WordPress, Blogger...
 

Contact Form

Name

Email *

Message *

Website Counter