" کہتے هیں جب حضرت سعدی رحمتہ اللہ علیہ نے یه مشہور رباعی لکھی تو تین مصرعے لکھ لئے ،
بلغ العلے بکماله ...
کشف الدجا بجماله ...
حسنت جمیع خصاله ...
لیکن چوتھا مصرع موزوں نہیں هو رها تها اسی پریشانی میں سو گئے تو خواب میں نبی کریم صلی الله علیه وآله وسلم کی زیارت کی اور دیکھا که سرکار صلی الله علیه وآله وسلم فرما رهے هیں ،
سعدی کہتے کیوں نہیں ،
صلو علیه وآله ...
تب سے یه رباعی زبان زد عام هے اور آج بھی اس کی مقبولیت میں فرق نہیں آیا ...
بلغ العلے بکماله ...
کشف الدجا بجماله ...
حسنت جمیع خصاله ...
صلو علیه وآله ...
صلو علیه وآله ...
صَلُّو عَلَی الحَبِیب صَلَّ اللہُ تَعَالیٰ عَلیٰ مُحَمّد ﷺ
بلغ العلے بکماله ...
کشف الدجا بجماله ...
حسنت جمیع خصاله ...
لیکن چوتھا مصرع موزوں نہیں هو رها تها اسی پریشانی میں سو گئے تو خواب میں نبی کریم صلی الله علیه وآله وسلم کی زیارت کی اور دیکھا که سرکار صلی الله علیه وآله وسلم فرما رهے هیں ،
سعدی کہتے کیوں نہیں ،
صلو علیه وآله ...
تب سے یه رباعی زبان زد عام هے اور آج بھی اس کی مقبولیت میں فرق نہیں آیا ...
بلغ العلے بکماله ...
کشف الدجا بجماله ...
حسنت جمیع خصاله ...
صلو علیه وآله ...
صلو علیه وآله ...
صَلُّو عَلَی الحَبِیب صَلَّ اللہُ تَعَالیٰ عَلیٰ مُحَمّد ﷺ
No comments:
Post a Comment